یکم فروری 2020 ۔۔۔۔ 30 جنوری بروز جمعرات، مصطفے زیشان نامی پاکستانی نے اپنی 28 سالہ بیوی فاطمہ زیشان کو لاتوں اور مکوں سے مارتے ہوئے قتل کر دیا ہے ۔ مصطفے کو اٹلی کے شہر بلزانوکی جیل میں بند کر دیا گیا ہے ۔ ملزم بلزانو کے قریب ویرشاکو گاؤں میں ایک ریسٹورنٹ میں موسمی ملازم تھا اور اسی ریسٹورنٹ کے دیے گئے فلیٹ میں آباد تھا۔ اسکی عمر 38 سال ہے ۔ پولیس کے مطابق مصطفے نے تفتیش کے دوران تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے اور ظاہر کر رہا ہے کہ اسکی بیوی قدرتی موت کیوجہ سے ہلاک ہوئی ہے ۔ پوسٹ مارٹم کے مطابق فاطمہ کو مارا پیٹا گیا تھا اور اسے سرہانے کی مدد سے گلہ بند کرتے ہوئے قتل کیا گیا ہے ۔ گواہوں اور اسکے ساتھ کام کرنے والوں کی گواہیوں کے باوجود مصطفے نے جرم قبول نہیں کیا ۔ سوموار کے روز دوبارہ تفتیش کی جائے گی ۔ ترجمان کی موجودگی کے باوجود ملزم نے اقرار جرم کرنے سے انکار کیا ہے ۔ یاد رہے کہ اسکی بیوی فاطمہ حاملہ تھی اور اسکے پیٹ میں 8 ماہ کا بچہ تھا ۔ یعنی چند دنوں بعد یہ بچہ پیدا ہونا تھا ، اس لیے مصطفے پر دو قتلوں کا جرم عائد کیا جائے گا ۔